History of Crypto Currencies
ورچوئل کرنسیوں کی تاریخ
ورچوئل کرنسیوں یا Crypto Currencies کی Theory کافی پرانی ہے۔ اس Theory کی اصل یہ ہے کہ ایک ایسی Currency ہو جسے دنیا میں پھیلے ہوئے Internet کے Network کے ذریعے استعمال کیا جاسکے۔ اس کو بنانے پر کوئی دھات یا مادہ خرچ نہ ہو اور نہ ہی Physically اس کی حفاظت کرنی پڑے۔ ہم Crypto Currencies کو دو Periods میں Devoid کر سکتے ہیں:
پہلا دور:- ابتدا میں Crypto Currencies کی فکر موجودہ حکومتی Currencies جیسی ہی تھی یعنی ایک ایسی کرنسی ہو جس کی پشت پر کوئی ادارہ، کمپنی، حکومت یا شخص ہو جو اس کو جاری کرے، اس کی لین دین کو سنبھالے اور اسے جعل سازی سے محفوظ کرے۔
Old cryptocurrencies
اس نکتہ نظر کے تحت کئی کرنسیاں وجود میں آئیں جیسے ای گولڈ (E-Gold) اور لنڈن ڈالر(London-Doller) وغیرہ۔ یہ Currencies کسی کمپنی، ادارے یا شخص کی بنائی ہوئی ہوتی تھیں اور وہی اس کا انتظام کرتے تھے۔ ان Currencies کے مسائل بہت زیادہ تھے جیسے قانونی مسائل ، Currencies جاری کرنے والے ادارے کا دیوالیہ ہو جانا یا بھاگ جانا اور حکومتوں کا کرنسی پر اثر اند از ہوناوغیرہ۔
دوسرا دور Period2
یہ دور 2009ء میں شروع ہوتا ہے جب ایک Anonymous کمپیوٹر پروگرامر نے Bitcoin کی شکل میں ایک پائیدار اور مضبوط Crypto Currency کی ابتدا کی۔ Bitcoin کی Theory ” ستوشی ناکا موٹو نے 2008ء میں ایک مقالے میں پیش کیا۔ اس مقالے میں اس نے یہ نکتہ نظر اپنایا کہ آن لائن خرید و فروخت میں ہمیشہ اس بات کا امکان ہوتا ہے کہ خریدار بیچنے والے کو پیسوں کی ادائیگی کرنے کے بعد وہ رقم واپس حاصل کرلے (مثلاً وہ ایک ہی رقم دو بار ادائیگی میں استعمال کر لے یا ادائیگی منسوخ کر دے) اور اس امکان سے بچنے کے لیے bank اور دیگر اداروں کا سہارا لیا جاتا ہے جو درمیان میں ثالث کا کردار ادا کرتے ہیں اور اس ثالثی کی فیس لیتے ہیں۔ اس فیس کی وجہ سے نہ صرف عملاً ادا کی جانے والی رقم میں اضافہ ہو جاتا ہے بلکہ دیگر مسائل بھی پیش آتے ہیں۔ اس لیے ایک ایسا system ہونا چاہیے جس میں ادائیگی کے بعد رقم کو واپس نہ کیا جاسکے اور اس میں کسی متعین ثالث کی ضرورت نہ ہو
Starting of Crypto Currencies
بٹکوائن کی ابتدا
عیسوی سن 2009ء میں ستوشی ناکا موٹو نے bitcoin کی ابتدا کی اور 2010ء کے اختتام تک وہ دوسرے ڈیویلپرز کے ساتھ ملکر اس پر کام کرتارہا۔ یہ بلاک چین سسٹم کے تحت با قاعدہ Crypto Currencies کی ابتدا تھی۔ ایک ایسی crypto currency کا خیال اگر چہ نیا نہیں تھا لیکن اس میں کئی مسائل تھے جنہیں دور کر کے اسے عملی جامہ ستوشی نے پہنایا۔ ستوشی ناکا موٹو کو کوئی نہیں جانتا کہ وہ کون تھا؟ اور وہ ایک تھا یا ایک سے زیادہ لوگوں کا کوئی گروپ تھا؟ اس نے Bitcoin کے سافٹ وئیر کو مکمل ” Open Source ” بنایا۔ Open Source Software وہ سافٹ وئیر ہوتے ہیں جن کا کوڈ ہر کوئی پڑھ سکتا ہے اور ان میں کوئی چیز پوشیدہ نہیں ہوتی.
Who is Satoshi Naka Moto?
سال 2010ء کے آخر میں ستوشی ناکا موٹو بٹ کوائین کو دیگر Developers کے حوالے کر کے خود غائب ہو گیا اور 2011ء میں اس کا فقط ایک میسج موصول ہوا جس میں یہ تحریر تھا کہ وہ اب دوسری چیزوں پر توجہ دے رہا ہے۔ ناکا موٹو کے مقالے کو پڑھنے سے یہ احساس ہوتا ہے کہ وہ Computer Science، Math، statistics اور economics میں مکمل مہارت رکھتا تھا۔ اس کی دنیا کے معاشی نظاموں پر گہری نظر تھی اور وہ سونے (Gold) کی اہمیت اور حیثیت سے بخوبی واقف تھا۔ اس لیے اس نے Bitcoin کا نظام ایسا بنایا گویا کہ وہ حقیقی gold ہو ، اس میں اس نے حقیقی gold کی اکثر خصوصیات کو شامل کیا اور اس کے مختلف افعال کے لیے وہی الفاظ استعمال کیے جو حقیقی gold کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔
Popular Currencies in 2009
2009ء میں بٹ کو ائین کی ابتدا کے بعد Developers نے اس منصوبے پر دو طرح سے کام کیا۔ بعض نے بٹ کو ائین کو ہی آگے بڑھایا اور بعض نے اس کے بنیادی نظریے میں تبدیلی کر کے الگ Currencies کی بنیاد رکھی۔ 2011ء میں “light coin” اور ” نیم کو ائین ” کے نام سے دو Currencies وجود میں آئیں جن میں سے lightcoin کو کافی شہرت حاصل ہوئی۔
Popularity of Bitcoin
بلاک چین سسٹم crypto currencies پر مزید کام ہو تا رہا اور 2013ء میں اور اس کے بعد اور Currencies منظر عام پر آنے لگیں جن کی خصوصیات کچھ نہ کچھ ایک دوسرے سے مختلف تھیں۔ اس وقت بے شمار کرنسیاں موجود ہیں جن میں سے بعض کافی مشہور ہیں اور سب سے زیادہ مشہور bitcoin ہے۔ جولائی 2010ء کو Bitcoin کی قیمت 0.06 ڈالر تھی اور دو فروری 2018ء کو اس کی قیمت 8500 ڈالر سے زیادہ تھی Bitcoin کی مزید چھوٹی اکائیاں بھی ہیں جن میں کم قیمت کی ادائیگیاں کی جاسکتی ہیں۔ 2015ء میں تقریباً ایک لاکھ Store Bitcoin قبول کرتے تھے اور سال 2017ء میں صرف جاپان میں دولاکھ ساٹھ ہزار بڑے اسٹور بٹ کو ائین کو ادائیگی کے لیے قبول کر رہے تھے USA اور UK میں اسے قبول کرنے والے Store ان گنت ہیں۔